سماجوادی پارٹی(ایس پی)کے صدر ملائم سنگھ یادو نے 500اور 1000روپے کے
نوٹوں کو بند کرنے کے عمل کو ایک ہفتے کےلئے ٹالنے کامطالبہ کرتے ہوئے آج
کہا کہ مرکز کے نریندر مودی حکومت اقتصادی افراتفری پھیلا کر ملک کو یرغمال
بنانے کی کوشش کررہی ہے۔ مسٹر یادو نے کہا کہ 1975میں کانگریس سرکار کے
ذریعہ نافذ کی گئی ایمرجنسی کے بعد یہ پہلا موقع ہے جب مودی حکومت کے کرنسی
بند کر نے کے فیصلے سے ملک میں غیر اعلانیہ ایمرجنسی کی صورت حال پیدا
ہوگئی ہے۔اتنا ضرور ہے کہ اس بار ہم جیل میں نہیں ہیں۔بی جے پی حکومت کا یہ
فیصلہ ملک اور شہریوں کے قطعی خلاف ہے۔ انہوں نے کہاکالا دھن اور بدعنوانی کے معاملے میں ہم مرکزی حکومت کی
پرزور حمایت کرتے ہیںمگر اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ غریب لوگ اس فیصلے سے
متاثر ہوں اور ان کی روزی روٹی کے لالے پڑیں۔ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں
کہ 500اور 1000روپے کے نوٹ بند کرنے کے حکم کو واپس لیں اورلوگوں کوکم سے
کم ایک ہفتے کا وقت دیں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کا یہ قدم ملک کو غیر
ملکوں کے ہاتھوں گروی رکھنے کے برابر ہے۔ملک کے دولت مند لوگوں خصوصاً
مسٹر مودی کے دوستوں کو اس کا فائدہ ملنا طے ہے۔ ایس پی کے ریاستی صدر اور اپنے بھائی شیوپال سنگھ یادو کی موجودگی میں مسٹر
یادو نے نامہ نگاروں سے کہا کہ بی جے پی کو صرف اترپردیش میں ہونے والے
اسمبلی انتخابات نظر آرہے ہیں۔اسے عام لوگوں کی پریشانیوں سے کوئی سروکار
نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ آج ایک خاتون کی اس صدمے سے موت ہوگئی کیونکہ
بنیک نے اس کے 500کے چار نوٹوں کو لینے سے منع کردیاتھا۔ایس پی کے صدر نے
مطالبہ کیا ہے کہ حکومت کو خواتین کو اس معاملے میں مہلت دینی چاہیے۔مسٹر یادو نے کہا کہ ان کی پارٹی بی جےپی حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت
پارلیمنٹ سمیت ملک بھر میں کرے گی۔انہوں نےکہا کہ مرکزی حکومت کےناعاقبت
اندیشی پر مبنی فیصلے کا خمیازہ بی جےپی کو بھگتنا پڑے گا اور اگلے کچھ
برسوں میں ملک سے بھگوا بریگیڈ کا صفایا ہوجائے گا۔